خود اپنی تلاش اور دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف ایک طالب علم۔ سحر عندلیب، |

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 20 ستمبر، 2021

بڑھاپا اور دانشمندی

 بڑھاپا اور دانشمندی

عام تاثر یہ ہے کہ عمر کے ساتھ زندگی بہتر ہوتی چلی جاتی ہے درحقیقت عمر کے ساتھ زندگی گزارنے کے طریقے سیکھ لئے

 جاتے ہیں اب سائنس نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ بڑے لوگوں میں عمر اور تجربہ زیادہ ہوتا ہے جسے وہ زندگی بہتر کرنے کے لئے استعمال میں لاتے ہیں۔
فلنڈرز یونیورسٹی میں صحتمند بڑھاپے پر ریسرچ کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ دماغی صلاحیتیں بوڑھے لوگوں میں جوانوں کی نسبت زیادہ مشاہدہ کی گئی ہیں جو کہ ہر عمر کے افراد کے لئے زندگی میں معاونت کر سکتی ہیں ۔
بی ہیویئر سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ٹم ونڈسر نے اپنی ریسرچ ( جو کہ اٹھارہ سے چھیاسی سالہ چھ سو تیئس افراد پر کی گئی ) کے بعد یہ رزلٹ دیا کہ وقت اور زندگی کے تجربات بہتر سوچنے سمجھنے کی دماغی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں کیونکہ انسان میں موجودہ حالات کو سمجھنے کے لئے ماضی کے تجربات کی مدد بھی شامل ہو جایا کرتی ہے جس کی وجہ سے وہ بہتر فیصلہ کرنے کے قابل ہوتا ہے ۔
یہ صلاحیتیں بڑھتی عمر کے چیلنجز کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں۔
دماغی صلاحیتیں ماضی کے تجربات کی روشنی میں درست ، فائدہ مند اور نہ صرف غیر جانبدار فیصلہ کرنے کے قابل بناتی ہیں بلکہ ذہنی دباؤ کم کرنے اور مثبت رویے تشکیل کرنے میں بھی معاون ہوتی ہیں۔
فلنڈرز یونیورسٹی میں ہوئی تحقیق اپنی طرز کی ایک اہم اور مختلف تحقیق ہے جس میں ریسرچرز نے نہ صرف دماغی صلاحیتوں بلکہ حالیہ واقعات کی طرف دی جانے والی توجہ ، ان کو سمجھنے،  ان پر اثر انداز ہونے اور ان کو زندگی میں فائدہ مند کرنے کی اہلیت کا بھی مشاہدہ کیا جس کی وجہ سے موجودہ ماحول سے مطابقت حاصل کرنے کی اہمیت کا بھی اندازہ لگایا گیا ہے ۔
اس سٹڈی کے مصنف کا کہنا ہے کہ ذاتی تجربات کی بدولت لوگ اپنی درمیانی عمر میں پیش آنے والے روزمرہ معاملات کو بہتر طور پر مکمل کرتے ہیں اور ذاتی تجربات عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی صلاحیت اور دانشمندی میں اضافہ کرنے کی بڑی وجہ ہیں اور یہ نوجوانوں میں صورتحال کو سمجھنے اور بہتر فیصلے کی ٹریننگ کروانے میں بھی کام آ سکتی ہیں اور اس کی وجہ سے بڑھاپے میں حاصل ہونے والے تجربات اور دانشمندی کو کم عمر افراد کو بھی سکھانے اور اس صلاحیت کی منتقلی میں مدد مل سکتی ہے ۔
اگر آپ بھی اپنی قوت فیصلہ اور دانشمندی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو چند نکات ذہن میں رکھئے ۔
پہلے اپنی سوچ اور ماحول کو سمجھیں اور پھر اس کے مطابق ایک غیر جانبدار فیصلہ کریں اس طرح آپ ماضی پہ فوکس کرنے اور مستقبل کے اندیشوں سے بچ سکتے ہیں ۔
یہ سمجھنا سب سے زیادہ ضروری ہے کہ ہماری سوچ ، احساسات اور صورتحال وقتی ہیں اور یہ ہمیشہ ایسے ہی نہیں رہیں گے ، اس طرح ہمیں نرم رویہ اپنانے اور مثبت سوچنے میں مدد ملے گی اسی تکنیک کے ذریعے کووڈ کے دنوں میں ہونے والی سٹریس پہ بھی قابو پا سکتے ہیں ۔
ہلکی پھلکی ورزش یا واک بھی بہتر فیصلہ کرنے اور دماغ کو پریشانیوں سے بچانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں