خود اپنی تلاش اور دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف ایک طالب علم۔ سحر عندلیب، |

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 11 فروری، 2020

سمندر پہ گلوبل وارمنگ کے اثرات

گلوبل وارمنگ کو نقشہ جات اور تصویروں میں ہمیشہ سرخ رنگ سے دکھایا جاتا ہے لیکن کیا واقعی گلوبل وارمنگ کے اثرات صرف سرخ رنگ کی صورت میں دیکھے جا سکتے اور کیا صرف اسی رنگ میں ہی ظاہر ہو رہے ہیں ؟
ریسرچرز موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے اس سیارے اور اس پہ موجود جانداروں پر اثرات کو مسلسل مشاہدہ کرتے رہتے ہیں ۔ اس سے نہ صرف جانداروں کی اپنے ماحول سے مطابقت بلکہ روشنی ، موسم اور آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات بھی نظر آتے ہیں۔ 

نئی ریسرچ کے مطابق اس صدی کے اختتام تک دنیا بھر کے سمندر جو کہ نیلے ہیں اپنے اسی رنگ میں مزید گہرے ہو جائیں گے ۔ رنگ کی اس گہرائی کا اندازہ لگانا انسانی آنکھ کے لئے تو مشکل ہو گا مگر سیٹلائٹ کیمروں کی مدد سے سائنسدانوں کو اس رنگ کی گہرائی کے متعلق رائے قائم کرنا آسان ہو گا ۔ انسانی آنکھ سے دیکھنے پر سمندر نیلا اور قطبین کی طرف سبز ہی رہے گا لیکن یہ اتنا ضرور تبدیل ہو جائے گا کہ سمندری حیات کو ارتقا کے مطابق اپنی خوراک میں تبدیلیاں لانی ضروری ہو جائیں گی ۔
سمندر کے نظارے کا تعلق زیادہ تر پانی کی سطح کے نزدیک موجود جانداروں اور مالیکیولز پر ہوتا ہے ۔
سیٹلائٹ کے ذریعے ریسرچرز نے یہ بھی سٹڈی کی ہےکہ کون سے جاندار روشنی کو زیادہ جذب اور کون سے زیادہ منعکس کرتے رہتے ہیں ۔ پانی والے مالیکیول زیادہ تر روشنی کو جذب کر کےصرف نیلی روشنی کو منعکس کرتے ہیں جس وجہ سے ہمیں سمندر نیلے نظر آتے ہیں اور کلورفل والے مالیکیول زیادہ تر نیلی روشنی کو جذب کر کے صرف سبز کو منعکس کر دیتے ہیں ۔ ایسی جگہیں جہاں زیادہ تر زیر آب نباتاتی ہیں وہاں سمندر سبزی مائل نیلا دکھتا ہے۔


اس سے قبل سائنسدانوں نے گلوبل وارمنگ کے سمندری اثرات میں کلوروفل مالیکیولز کو اپنی ریسرچ کا موضوع رکھا لیکن کلوروفل دراصل کئی قسم کے متغیرات میں سے ہی ایک ہے جو کہسمندری رنگ پر اثرانداز ہوتا ہے اس وجہ سے ماحولیاتی تبدیلی میں اس کی اہمیت کم ہو جاتی ہے ۔ اس سلسلے میں سائنسدانوں کے بنائے گئے ماڈل میں ان کے وضع کردہ طریقہ کار کے بعد کی حاصل کردو تصویروں اور سیٹلائٹ والی تصویروں میں کافی مماثلت پائی گئی ہےجس سے یہ ثابت کیا گیا کہ گلوبل وارمنگ نہ صرف دنیا بھر کے سمندروں کے بائیو کیمیکل میک اپ کو تبدیل کر کے رکھ دے گی بلکہ اس کے رنگ میں بھی واضح تبدیلی دیکھی جائے گی اس سلسلے میں تبدیلیاں پہلے سے ہی جاری ہیں جو کہ اگلی صدی تک مزید سامنے آ چکی ہوں گی اور دنیا کے سمندروں کا رنگ اکیسویں صدی کے اختتام تک واضح طور پر تبدیل ہو چکا ہو گا اور یہ تبدیلی رنگ عام انسان کو تو نظر نہیں آ سکے گی مگر سیٹلائٹ کے زریعے اسے واضح دیکھا جائے گا مزید سائنسدانوں نے یہ ثابت کر دیا ہے یہ تبدیلی ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہے ۔

مزید معلومات کے لئے

https://www.nature.com/articles/s41467-019-08457-x


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں