خود اپنی تلاش اور دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف ایک طالب علم۔ سحر عندلیب، |

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 10 اکتوبر، 2021

کورونا ویکسین فائزر یا موڈرنا :

 کورونا ویکسین فائزر یا موڈرنا :

امریکہ میں اب تک بائیو این ٹیک فائر ویکسین کی تقریبا 221 ملین اور موڈرنا کی ویکسین کی 150 ملین ڈوز لگ چکی ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں پبلش ہونے والی تقریبا دس سے زیادہ سٹڈیز میں موڈرنا کی ویکسین کو فائزر سے زیادہ محفوظ کہا گیا ہے 


بدھ کے روز دی نیو انگلینڈ جنرل آف میڈیسن میں پبلش ہونے والی ایک جدید ریسرچ میں امریکہ کی پچیس ریاستوں میں ہیلتھ کیئر کے پانچ ہزار ورکرز میں بیماری کی روک تھام میں مختلف ویکسینز کے کردار کا جائزہ پیش کیا گیا ۔ اس ریسرچ کے مطابق فائزر 88.8 فیصد جبکہ موڈرنا ویکسین 96.3 فیصد مفید پائی گئی ہے ۔ 

ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن سنٹرز میں جمعہ کے روز پبلش ہونے والی ریسرچ میں فائزر ویکسین کی دوسری خوراک کے چار ہفتوں کے بعد اس کا اثر 91 سے 77 فیصد پر آ گیا ہے جبکہ موڈرنا کی افادیت میں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آئی اگر ویکسینز کی افادیت میں ایسے ہی فرق رہا تو بوسٹر شارٹس کی ضرورت پڑے گی ۔ کچھ زیادہ رسک والے گروپس جیسے کہ معمر افراد میں فائزر ویکسین کے تیسرے شارٹ کی ضرورت کا جائزہ اسی ہفتے میں لیا جا رہا ہے ۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ویکسین کی افادیت میں چونکہ فرق کم ہے اس لئے دونوں کا استعمال بیماری کی شدت کی روک تھام اور ہسپتال میں داخلہ کی ضرورت سے بچاتا ہے ۔ 

اگر وبا کے ان دنوں کے حالات کا جائزہ لیا جائے تو اتنے سے فرق سے کیا ہو جاتا ہے اور فائزر لگوانے والوں کو پریشان نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ امریکہ میں لگائی جانیوالی تین ویکسینز فائزر ، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن میں تیسری کی نسبت پہلی دونوں ہی زیادہ مفید ہیں اور اس ہفتے جانسن اینڈ جانسن کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اس ویکسین کی دوسری ڈوز اسکی افادیت کو دوسری ویکسینز کے برابر کر دے گی ۔ 

بائیو این ٹیک کی فائزر اور موڈرنا دونوں ویکسین کا آر این اے پلیٹ فارم ایک ہونے کی  وجہ سے شروع کے کلینکل ٹرائلز میں دونوں کی افادیت برابر رہی ( فائزر95 فیصد ، موڈرنا 94فیصد) اسی بنا پر ان دونوں کو برابر ہی سمجھا جاتا رہا ۔ ویکسینز کو چونکہ باقاعدہ ایک دوسرے سے تقابل کر کے نہیں بنایا گیا اس کے علاوہ عمر ، جغرافیائی حدود ، ویکسین لگانے کے درمیانی وقفے جیسے اہم عوامل بھی ویکسین کی افادیت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ فائزر چونکہ موڈرنا سے کچھ ہفتے قبل لگائی جانے لگی تھی جس میں معمر افراد اور ہیلتھ کیئر ورکرز شامل تھے اور چونکہ بوڑھے افراد میں امیونٹی جوانوں کی نسبت جلدی ختم ہوتی ہے ہو سکتا ہے فائزر کی افادیت کا ڈیٹا بھی اسی وجہ سے کم آ رہا ہو جبکہ فائزر کے سینئر وائس پریذیڈنٹ بل گروبر کا کہنا ہے کہ انکی ویکسین کی افادیت میں کوئی کمی نہیں ہے اور ایسے کسی بھی دعوی کے لئے ڈیٹا مکمل نہیں ہے اس کے برعکس موڈرنا کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پال برٹن کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہمیں اس پر مزید ریسرچ کی ضرورت ہے لیکن میرے خیال میں تو موڈرنا زیادہ موثر ہے ۔ 

لیکن اب مزید ڈیٹا فراہمی اور ڈیلٹا ویریئنٹ کے آنے کے بعد فائزر ویکسین کی افادیت میں دس سے فیصد کمی دیکھی گئی ہے جبکہ موڈرنا 92 سے لے کر 100 فیصد تک موثر پائی گئی ہے اور ایک ریسرچ میں جاری ہونے والے اینٹی باڈیز کے ڈیٹا میں بھی دونوں ویکسینز میں فرق ہے ۔ 

دونوں ویکسین چونکہ انفیکشن کے خلاف تیزی سے کام کر رہی ہیں اور ہنگامی حالات میں انکی تیاری کی گئی اسلئے ویکسین کی افادیت کے بارے میں حتمی فیصلہ دینے کے لئے ان سے بننے والے اینٹی باڈیز کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرنا ہو گا اور کنٹرولڈ طریقے سے ان کے اثرات مختلف افراد پر مزید دیکھنے ہوں گے اور باقاعدہ ان دونوں کا تجزیہ کر کے پھر رزلٹ جاری کرنے ہوں گے لیکن اس طرح کی ریسرچ کے پبلش ہونے اور مختلف ممالک سے موصول ہونے والے ڈیٹا کے بعد فائزر ویکسین کی مقبولیت میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے ۔ 

مگر یہاں یہ بات ذہن میں  رکھنے کی ضرورت ہے کہ فائزر ویکسین کا تیس مائیکرو گرام اور موڈرنا کا سو مائیکروگرام شارٹ دیا جاتا ہے اور فائزر چونکہ تین اور موڈرنا چار ہفتوں کے وقفے سے دی جا رہی ہے تو یہ بھی ممکن ہے کہ اس ایک ہفتے کے دوران جسم میں اینٹی باڈیز کو بننے کے لئے زیادہ وقت مل گیا ہو ۔ 

موڈرنا کی ٹیم نے ویکسین کی آدھی ڈوز سے اینٹی باڈیز بن جانے کے ثبوت فراہم کئے ہیں اور اسی ڈیٹا پہ کمپنی نے پچاس مائیکروگرام کی ہاف ڈوز بوسٹر شارٹ کے طور پر منظور کرنے کی سفارش کر دی ہے جبکہ اس کے اثرات کا ڈیٹا بھی محدود ہے اور اس شارٹ سے بننے والے اینٹی باڈیز کا دورانیہ بھی کنفرم نہیں ہے ۔ 

لیکن دونوں ویکسین کی افادیت بیماری اور ہسپتال میں داخل ہو جانے سے بچانے میں خصوصا پینسٹھ سال سے کم عمر افراد کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے اور چونکہ سائنسدانوں کا ابتدائی خیال یہ تھا کہ ویکسین کی افادیت پچاس سے ساٹھ فیصد تک ہو گی لیکن رزلٹ اس کے برعکس رہے اور یہ بات خوش آئند اور قابل بحث ہے کہ موڈرنا 96.3 فیصد یا پھر فائزر 88.8 فیصد کی افادیت کے ساتھ موجود ہیں تو ان میں سے کون سی ویکسین لگوائی جائے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں